گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔۔ جیسا کہ معلوم ہے جامعہ عارفیہ کے وہ طلبہ جو ازہر شریف میں ابھی زیر تعلیم ہیں وہ اس مسموم کورونا کے دفاع کے لیے گزشتہ کئی دنوں سے قراءت بخاری جیسے مجرب عمل میں مصروف ہیں جن میں سے بعض حضرات نےمکمل کر لیا ہے اور بعض ابھی بھی مصروف قراءت ہیں جو کہ ان شاءاللہ بہت جلد ہی مکمل کر لیں گے ۔ ختم بخاری کی مجلس : آج ختم بخاری کی یہ دوسری محفل تھی ،جو مولانا غلام ربانی اور ان کے رفقاء (انجم راہی ،مولانا رئیس )کی جانب سے ختم بخاری اور ختم ”الادب المفرد “کی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی ،جس میں ہمارے تمام احباب بنفس نفیس شریک رہے اور پوری محفل ابتداءا دعا و استغفار کی گونجوں میں گونجتی رہی اور انتہاءا پرزور عشائیہ سے لطف اندوز کلمات تشکر: اللہ بھلا کرے مولانا فیض صاحب ،مولانا سبحانی اور مولانا رئیس صاحبان کا کہ آپ لوگوں نے آج اشتہا خیز اور دل پذیر عشائیہ کا انتظام فرمایا ،اور ساتھ ہی تمام احباب کا شکر گزار ہوں کہ آپ تشریف لائے اور ہماری ہمت افزائی فرمایا راقم شکر گزار ہے مفتی زین العابدین اشرفی کا کہ آپ نے ایک نیک...
سر سید احمد خان نے 1875ء میں ”محمڈن اینگلو اورینٹل کالج“ کی بنیاد ڈالی تھی جسے 1920ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملا اور آج اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی حیثیت سے عالمی شہرت حاصل ہے- انہوں نے کہا: میں ہندوستانیوں کے اندر ایسی تعلیم چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعہ ان کو اپنے حقوق حاصل کرنے کی قدرت ہو جائے، اگر سرکار نے ہمارے کچھ حقوق اب تک نہیں دیے ہیں جن کی ہم کو شکایت ہو تو بھی ہائی ایجوکیشن وہ چیز ہے کہ خواہ مخواہ طوعاً و کرہاً ہم کو دلا دے گی۔ خدا کے فضل سے جامعہ عارفیہ سید سراواں کا معادلہ اس عظیم یونیورسٹی سے چند سال قبل ہوا۔ اس معادلہ نے مدرسہ ھٰذا کے طلبہ کے لئے کئی راستے ہموار کیے ہیں۔ دینی تعلیم کی تکمیل کے بعد جامعہ عارفیہ کے طلبہ اب یونیورسٹیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ معادلے کے بعد سے اب تک تقریباً درجن بھر طلبہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویٹ ہو چکے ہیں اور کئی طلبہ ابھی بھی اس میں زیر تعلیم ہیں۔ مستقبل میں اس یونیورسٹی کی جانب رخ کرنے والے طلبہ کی رہنمائی کے لئے یہ تحریر شائع کی جا رہی ہے۔ لھٰذا اس یونیورسٹی میں موجود کورس، شعبہ اور داخلہ کی ...